Wednesday, October 17, 2012

گزل

ذھنودل آج تک مہتر ہے


کتنی دلکش تھی رات پھولوں کی


روح کو تازگی سی ملتے ہے


جب بھی ہوتے ہے بات پھولوں کی


رنگ، خوشبو، بہار اور نکہت


ہے عجب کاینات پھولوں کی



اب تو پورے شواب پر ہے بہار


دیکھنی ہے برات پھولوں کی


گلستان کو اجاڑنے والا

اب بھی کرتا ہے بات پھولوں ک


کھلنا اور کھل کے خاک میں ملنا

بس! یاہے ہے حیات پھولوں کی


اسرے-کلم :- جناب بنیاد حسین زہین بکانےری