ذھنودل آج تک مہتر ہے
کتنی دلکش تھی رات پھولوں کی
روح کو تازگی سی ملتے ہے
جب بھی ہوتے ہے بات پھولوں کی
رنگ، خوشبو، بہار اور نکہت
ہے عجب کاینات پھولوں کی
اب تو پورے شواب پر ہے بہار
دیکھنی ہے برات پھولوں کی
گلستان کو اجاڑنے والا
اب بھی کرتا ہے بات پھولوں ک
کھلنا اور کھل کے خاک میں ملنا
بس! یاہے ہے حیات پھولوں کی
اسرے-کلم :- جناب بنیاد حسین زہین بکانےری