جب میرے آگے سے کوی شخص گزر
جاتا ہے
ہر ایک چہرے میں تیرا عکس نظر آتا ہے
بھولنے کی تو کوی شرط لگا نہیں
سکتا
جتنا بھولوں اسے اتنا مجھے یاد
آتا ہے
دل سے نکلی ہوئی فریاد سنی
جایگی
حادثہ جو ہوا بےوقت مجھے یاد
آتا ہے
دل سے دیا ساتھ جسکا تنہایوں
میں
وو میرا دوست ہے اکثر مجھے
بھول جاتا ہے
کیا کریں اسسے شکایت ذرا بتلاؤ
سحر
اپنا سیا بھی برے وقت میں
چھوڈ جاتا ہے